۔1965ء میں کیا گیا اہم تاریخی خطاب بعض اتفاقات پر آدمی حیران رہ جاتا ہے۔ اِس سال 5 فروری کے فرائیڈے اسپیشل میں ہم نے مسئلہ کشمیرکے حوالے سے اپنے کالم ’’گفتگو‘‘ میں عرض کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے، اور وہ ہے جہاد۔ یہ کالم لکھتے ہوئے ہمیں مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں مولانا مودودیؒ کا مؤقف معلوم نہیں تھا۔ چنانچہ 5 فروری کے بعد ہمیں لاہور سے سلیم منصور خالد صاحب نے مولانا مودودیؒ کی عصری نشستوں کی روداد پر مشتمل کتاب ’’مجالس سید مودودیؒ‘‘ ارسال کی، تو ہم یہ دیکھ کر…
تاریخ اور تشدد
۔1857ء کی جنگِ آزادی برصغیر کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ اس جنگِ آزادی میں انگریزوں نے ستّر لاکھ سے زیادہ انسانوں کو قتل کیا۔ اس جنگ میں دہلی کی کوئی گلی ایسی نہ تھی جہاںکسی نہ کسی مسلمان کو قتل نہ کیا گیا ہو۔ میلان کنڈیرا نے کہا ہے کہ جبر کے خلاف جدوجہد دراصل بھول کے خلاف یاد کی جدوجہد ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو انسانی تاریخ جبرو تشدد کے غلبے اور اس کے خلاف جدوجہد سے بھری ہوئی ہے اور کہنے والے کہتے ہیں کہ تاریخ کے ہر صفحے پر طاقت اور تشدد کی…
انسان، آزمائش اور قربانی
اقبال نے اپنی ایک نظم میں کہا ہے۔ اقبال بھی اقبال سے آگاہ نہیں ہے کچھ اس میں تمسخر نہیں واللہ نہیں ہے اقبال ہمارے عہد کی عظیم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ ان کا علم بے پناہ تھا۔ ان کے بقول ان کے خیالات کا پانی گہرا تھا چنانچہ اقبال اگر اقبال سے آگاہ نہیں تھے تو اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اقبال تو اقبال تھے عام آدمی کی تفہیم بھی آسان نہیں۔ انسانوں کی عظیم اکثریت خواہشات کا سمندر ہوتی ہے۔ سیکڑوں خواہشات انسان کے ذہن اور نفس میں…
سیاست میں فوج کی مداخلت
افسانہ یا حقیقت قائداعظم نے جس عسکری قیادت کو سول معاملات میں مشورہ دینے کے بھی قابل نہ سمجھا وہ قائداعظم کے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عسکری برہمن‘‘ بن کر کھڑی ہوگئی، اور اس نے پوری قوم کو ’’سول شودروں‘‘ میں تبدیل کردیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ فوج کے کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ’’ثبوت‘‘ ہیں تو سامنے لائے۔ وہ بتائے کہ کون کس سے رابطے کررہا ہے اور کس نے کس سے…
امریکا اور فوجی بغاوتیں
ترکی میں رجب طیب اردوان کے خلاف فوجی بغاوت ہوئی تو ہم گھر پر تھے اور مطالعے میں مصروف تھے۔ لیکن چوں کہ ہم ٹی وی نہیں دیکھ رہے تھے اس لیے ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ترکی میں کیا ہوچکا ہے۔ اچانک ہماری بڑی بیٹی نے ٹی وی کھولا تو تمام پاکستانی چینلوں پر فوجی بغاوت کی خبر کو فلیش ہوتے پایا۔ ہماری بیٹی نے ہمیں آکر بتایا کہ ترکی میں طیب اردوان کے خلاف فوجی بغاوت ہوگئی ہے۔ ہم تیزی سے اُٹھے اور ٹی وی کے سامنے جا کر بیٹھ گئے۔ ٹی وی کی اسکرین پر یک…
سیاست میں فوج کی مداخلت
افسانہ یا حقیقت قائداعظم نے جس عسکری قیادت کو سول معاملات میں مشورہ دینے کے بھی قابل نہ سمجھا وہ قائداعظم کے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ’’عسکری برہمن‘‘ بن کر کھڑی ہوگئی، اور اس نے پوری قوم کو ’’سول شودروں‘‘ میں تبدیل کردیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ فوج کے کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں۔ اگر کسی کے پاس ’’ثبوت‘‘ ہیں تو سامنے لائے۔ وہ بتائے کہ کون کس سے رابطے کررہا ہے اور کس نے کس سے…
اردو کی عظمت
معروف ماہر لسانیات طارق رحمٰن نے کچھ عرصہ پہلےکراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایاہے کہ ابتدائی درجوں کی تعلیم کے لیے ہماری علاقائی یا مادری زبانیں کافی ہیں۔ البتہ جہاں تک جامعات کی سطح کی تعلیم کا تعلق ہے تو یہ تعلیم انگریزی میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ انگریزی صحافت اردو صحافت کے مقابلے میں لبرل اقدار کی زیادہ بہتر ترجمانی کررہی ہے۔ ان سطور کو غور سے پڑھا جائے تو طارق رحمٰن نے ایک ہی جملے میں اردو کی گردن مار دی ہے۔ اس لیے کہ…
انسانی تاریخ میں مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کا فرق
مسلم دنیا کے اکثر سیکولر عناصر کہتے ہیں کہ تاریخ کے سفر میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ مسلمان جب بڑی طاقت تھے تو انہوں نے بھی دنیا کی مختلف اقوام کو فتح کیا، انہیں اپنا غلام بنایا، بڑی بڑی سلطنتیں قائم کیں۔ مسلمان کمزور ہوگئے تو دنیا کی دوسری اقوام طاقت ور بن کر ابھریں اور انہوں نے بھی مسلمانوں کی طرح فتوحات کا سلسلہ پیدا کیا، مسلمانوں کو غلام بنایا۔ مطلب یہ ہے کہ مسلمان کبھی سوویت یونین کی اور آج امریکا یا بھارت کی شکایت کرتے ہیں تو اس شکایت میں کوئی معقولیت…
پی ڈی ایم کی شرمناک سیاسی ناکامی
پی ڈی ایم کے تضادات اس سوال کو اہم بنا رہے ہیں کہ پی ڈی ایم میں اتنے اختلافات تھے تو اس نے عمران خان کے خلاف اتنے طمطراق سے مہم کیوں چلائی؟ پی ڈی ایم نے عمران خان اور ان کی حکومت کے خلاف ’’سیاسی جہاد‘‘ کا اعلان کیا تھا تو پی ڈی ایم کی قیادت کی حالت اس شعر کے مصداق تھی:۔ ہم بدلتے ہیں رُخ ہوائوں کا آئے دنیا ہمارے ساتھ چلے مگر پی ڈی ایم دو ڈھائی ماہ ہی میں ’’بوڑھی‘‘ ہوگئی ہے، اور اب اس کا حال اِس شعر جیسا ہے:۔ ارادے باندھتا ہوں، سوچتا…
عربی اور ہمارا کلچر
پاکستان کی سینیٹ نے عربی کو تعلیمی اداروں میں لازمی مضمون کی حیثیت سے پڑھائے جانے سے متعلق قرارداد منظور کرلی ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی اس موقع پر تلوار سونت کر سامنے آگئے۔ انہوں نے کہا کہ عربی کو ہمارے کلچر پر مسلط کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کلچر انڈس ویلی یا دریائے سندھ کے اردگرد پروان چڑھنے والا کلچر ہے۔ رضا ربانی کے اس ردِعمل سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عربی ایک غیر ملکی زبان ہے اور اس کا ہماری تہذیب اور ہمارے کلچر سے کوئی تعلق نہیں۔ حالاںکہ حقیقت یہ ہے…