دو قومی نظریہ، اسلامی تاریخ اور پاکستان

پاکستان دو قومی نظریے کا حاصل ہے۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ دو قومی نظریے کے بانی سرسید تھے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ دو قومی نظریہ اسلام ہے۔ اس اعتبار سے اسلام کی پوری تاریخ ہی دو قومی نظریے کی تاریخ ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اہلِ مکہ ’’تقسیم کرنے والا‘‘ یا Devider کہا کرتے تھے، اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی بنیاد پر بیٹے کو باپ کے، بیوی کو شوہر کے، بھائی کو بھائی کے، اور قبیلے کو قبیلے کے خلاف کھڑا کردیا تھا۔ قرآن کا ایک نام ’’فرقان‘‘ بھی…

مزید پڑھئے

ماحول اور اس کی قوت

حضرت علیؓ نے فرمایا کہ اکثر لوگ اپنی عادات و خصلات میں اپنے آبا و اجداد کے بجائے معاصرین کا عکس ہوتے ہیں۔ یہ بات بالکل ٹھیک ہے اور اس سے اس امر پر روشنی پڑتی ہے کہ انسانی شخصیت کی تعمیر میںجینیات (Genetice) سے زیادہ اس ماحول کا حصہ ہوتا ہے جس میں انسان سانس لیتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ کوئی کلیہ نہیں ہے اور حضرت علیؓ نے بھی اپنی گفتگو میں ’’اکثر‘‘ کا لفظ استعمال کیا ہے لیکن بہرحال عمومی صورتِ حال یہی ہے۔ ماحول بلاشبہ ایک بہت بڑی قوت ہے‘ لیکن یہ قوت دو دھاری تلوار…

مزید پڑھئے

انسان اور زبان

انسان کی زندگی میں زبان کی اہمیت یہ ہے کہ زبان کے بغیر نہ انسان کا تصور کیا جاسکتا ہے اور نہ انسان کی زندگی کا۔ اللہ تعالیٰ قادرِ مطلق ہے‘ وہ حیوانات‘ نباتات اور جمادات سے کلام کرتا ہے چنانچہ وہ انسان سے کلام کے لیے بھی کوئی اور طریقہ اختیار کر سکتا تھا مگر اس نے انسان سے کلام کے لیے زبان کا وسیلہ اختیار کیا۔ چنانچہ مذہبی اعتبار سے زبان کی اہمیت غیر معمولی ہے۔ زبان سے خدا کے تعلق کی ایک مثال یہ ہے کہ خدا نے کائنات کو خلق کرنے کے لیے لفظ ’’کن‘‘ کو…

مزید پڑھئے

پاکستان کے حکمران اور عظیم تصورات کی تذلیل

اصول ہے ’’بڑا سوچو، بڑے بن جائو‘‘۔ لیکن انسان کو بڑا سوچنے کے لیے عظیم تصورات کی ضرورت ہوتی ہے۔ عظیم تصورات انسان کو بڑا سوچنے اور بڑا بننے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کی ایک غیرمعمولی مثال پاکستان کی تاریخ ہے۔ اسلام ایک ماورائے تاریخ حقیقت یا Meta Historical Reality ہے۔ اس نے ایک عظیم الشان تہذیب اور عظیم الشان تاریخ کو جنم دیا۔ اس نے ہزاروں عظیم الشان شخصیات کو پیدا کیا۔ یہ اسلام کی طاقت تھی جس نے محمد علی جناح کو قائداعظم بنایا۔ یہ اسلام کی طاقت تھی جس نے پاکستان کو عدم سے وجود میں…

مزید پڑھئے

طالبان سے بلال الرشید کی نفرت

شاعر نے کہا ہے: کچھ محبت میں کچھ عداوت میں ہم نے اس آدمی کو سمجھا نہیں محبت کائنات کی سب سے بڑی طاقت ہے مگر محبت انسان اور حقیقت کے درمیان پردہ بھی بن جاتی ہے۔ اس صورت میں انسان کو حقیقت ویسی ہی نظر آتی ہے جیسا کہ محبت دکھانا چاہتی ہے۔ چنانچہ ماں کو اپنا کالا کلوٹا بد صورت بچہ بھی ’’چاند‘‘ نظر آتا ہے۔ محبت کی طرح نفرت بھی حقیقت اور انسان کے درمیان پردہ بن جاتی ہے۔ بہو خواہ کتنی ہی اچھی ہو ساس کو اس میں سو عیب ہی نظر آئیں گے اور ساس…

مزید پڑھئے

تہذیب سے بچھڑا ہوا قبائلی سماج؟

اقبال نے اپنی شاعری میں دل کھول کر افغانستان اور افغانیوں کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان ایشیا کا قلب ہے اور جب تک یہ قلب مضطرب رہے گا ایشیا کو سکون نہیں مل سکتا۔ یہ اقبال ہی تھے جنہوں نے افغان باقی کہسار باقی الحکم للہ الملک للہ کا نعرہ لگایا۔ اقبال برصغیر کے ملا سے سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے اپنی شاعری میں جگہ جگہ برصغیر کے ملا کا مذاق اڑایا ہے۔ مگر اقبال افغانستان کے ملا سے بہت خوش تھے۔ اس لیے کہ افغانستان کا ملا زمانہ امن میں مسجد اور مدرسے کو…

مزید پڑھئے