فلسطینیوں کی مزاحمت شہادتِ حق کا ایک مظہر

اقبال نے کہا تھا کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسا مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی یہاں سوال یہ ہے کہ کافر شمشیر پہ بھروسا کیوں کرتا ہے اور مومن بے تیغ بھی کیوں لڑتا ہے؟ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ کافر شمشیر پر بھروسا اس لیے کرتا ہے کہ اس کا بنیادی مسئلہ فتح اور شکست ہوتا ہے۔ اس کے برعکس مومن کا بنیادی مسئلہ حق کی شہادت دینا ہوتا ہے۔ اس فرض کی ادائیگی کے نتیجے میں فتح حاصل ہوجائے تو خوب نہ ہو تو حق کی گواہی اور اس کے…

مزید پڑھئے

مسرت کا حصول ۔۔۔ مگر کیسے؟

انسانی زندگی میں مسرت کی اہمیت اتنی بنیادی ہے کہ مسرت کے بغیر زندگی کا تصور محال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسان کی تمام تگ و دو مسرت کے حصول کے لیے ہوتی ہے۔ انسان دولت کمانا چاہتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مسرت حاصل کرسکے۔ انسان کامیاب ہونا چاہتا ہے تاکہ خوش ہوسکے۔ انسان عہدے اور منصب کا طالب ہوتا ہے تاکہ انبساط محسوس کرسکے۔ انسان فتح مند ہونا چاہتا ہے تاکہ شادمانی اس کے قدم چوم سکے۔ غرضیکہ مسرت پوری زندگی کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ عصرِ حاضر کے سب سے اہم ماہر نفسیات سگمنڈ فرائیڈ نے…

مزید پڑھئے

حدود اللہ پر یاسر پیرزادہ کا حملہ

اقبال کی ایک نظم صرف تین شعروں پر مشتمل ہے۔ نظم کا عنوان ہے ’’پنجابی مسلمان‘‘ نظم یہ ہے۔ مذہب میں بہت تازہ پسند اس کی طبیعت کرلے کہیں منزل تو گزرتا ہے بہت جلد تحقیق کی بازی ہو تو شرکت نہیں کرتا ہو کھیل مریدوی کا تو ہرتا ہے بہت جلد تاویل کا پھندا کوئی صیاّد لگا دے یہ شاخِ نشیمن سے اُترتا ہے بہت جلد ہم مدتوں سے پنجابی مسلمان پر اقبال کی اس نظم کو حرف آخر سمجھتے رہے مگر روزنامہ جنگ میں یاسر پیرزادہ کا حالیہ کالم پڑھ کر خیال آیا کہ اقبال کا پنجابی مسلمان…

مزید پڑھئے

ہندوستان دعوے کی سطح پر فرشتہ حقیقت کی سطح پر شیطان

ہر انسان کا ایک تصورِ ذات ہوتا ہے اور اس کی ایک اصل حقیقت ہوتی ہے۔ تصورِ ذات کی سطح پر انسان خود کو فرشتہ سمجھتا ہے، مگر حقیقت میں وہ ایک شیطان ہوتا ہے۔ فرد کی یہ مثال قوموں پر بھی منطبق ہوتی ہے۔ ہر قوم کا ایک تصورِ ذات یا Self Image ہوتا ہے، لیکن اس کی ایک ’’اصل‘‘ ہوتی ہے۔ تصورِ ذات کی سطح پر قوم فرشتہ ہوتی ہے مگر ’’اصل‘‘ کی سطح پر ابلیس ہوتی ہے۔ ہندوستان کا معاملہ بھی یہی ہے۔ اس کا چہرہ روشن ہے مگر اندروں چنگیز سے تاریک تر ہے۔ وہ ’’دعوے‘‘…

مزید پڑھئے

ہندوستان کے مسلمان

واشنگٹن میں ’’نسل کشی اور بھارتی مسلمان‘‘ کے موضوع پر ہونے والے بین الاقوامی سیمینار میں عالمی ماہرین نے بھارت میں آباد 20 کروڑ مسلمانوں کی نسل کشی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ بین الاقوامی تنظیم جنیوا سائڈ واچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے۔ مقالہ نگار ٹینا رمریز نے کہا کہ مسلم آبادی پر ظلم مسلمانوں کی معاشی حالت کو بدتر بنا رہا ہے۔ ڈاکٹر ریساس نے کہا کہ بھارت کے مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق دینے سے انکار کیا جارہا ہے۔ (روزنامہ 92 نیوز: 22 نومبر، 2020ء) نسل کشی…

مزید پڑھئے

جاوید چودھری، نواز شریف اور کمیونزم؟

ایک بے خدا نظریہ ہونے کی وجہ سے مارکسزم ہمیں زہر لگتا ہے لیکن مارکسزم کی سطح ہمارے زمانے تک آتے آتے اتنی گر جائے گی ہمیں اس کا اندازہ نہ تھا۔ مارکسزم کی سطح کے گرنے کی بات مذاق نہیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ جاوید چودھری اور میاں نواز شریف مارکسزم سے رومانس لڑاتے ہوئے پائے جارہے ہیں۔ مارکسزم سے جاوید چودھری اور میاں نواز شریف کے رومانس کی اطلاع ہمیں خود جاوید چودھری نے اپنے کالم میں دی ہے۔ اس اجمال کی تفصیل یہ ہے کہ جاوید چودھری نے اپنے ایک کالم…

مزید پڑھئے

ہندو، مسلم کشمکش بھارت کا چیلنج

خود فہمی اور دشمن شناسی سے محروم پاکستانی حکمران پاکستان کا حکمراں طبقہ بھارت کے چیلنج کے مقابلے کے سلسلے میں صرف بیانات، اعلانات اورنیوز کانفرنسوں کے ڈھول پیٹتا رہتا ہے بہت سال پہلے کسی دانا کا قول پڑھا تھا۔ قول کا مفہوم یہ تھا کہ اگر آپ خود کو اور اپنے دشمن کو جانتے ہیں تو پھر دشمن کے خلاف جنگ میں آپ کی کامیابی یقینی ہے۔ اگر آپ دشمن کو نہیں جانتے مگر اپنے آپ کو جانتے ہیں تو بھی جنگ میں آپ کی کامیابی کا امکان ہے۔ لیکن اگر آپ نہ خود کو جانتے ہیں، نہ دشمن…

مزید پڑھئے

دین میں کوئی جبر نہیں

ہندو لڑکیاں مشرف بہ اسلام ہوجائیں اور کسی مسلمان لڑکے سے شادی کرلیں تو ہندوستان اور پاکستان میں کوئی فرق نہیں رہتا۔ دونوں جگہ شور مچتا ہے۔ ظلم ہوگیا، جبر ہوگیا، زبردستی ہوگئی، ہندو لڑکیوں کو بازیاب کرائو، ان کے شوہروں کو پکڑو، انہیں سزا دو۔ ہندوستان میں تو بی جے پی نے اس سلسلے میں ایک باضابطہ نظریہ گھڑ لیا ہے۔ وہ کہتی ہے مسلمان لڑکے ہندو لڑکیوں کو ورغلانے کے لیے Love Jihad سے کام لے رہے ہیں۔ بی جے پی کے رہنما دعویٰ کرتے ہیں کہ مسلمان لڑکوں کو اس سلسلے میں مدارس کے اندر باقاعدہ تربیت…

مزید پڑھئے

انسانی تہذیب کا زوال اور ذرائع ابلاغ

انسانی تہذیب کی تشکیل اور فروغ میں تین چیزوں کا کردار بنیادی اور مرکزی تھا ۔یعنی مذہب ، سیاسی اقتدار اور ادب بالخصوص شاعری ۔ ایک زمانے میں رسالت کا ادارہ’’ ابلاغ عامہ‘‘ کا مرکزی ادارہ تھا ۔ سیاسی اقتدار یا تو مذہب کے تابع تھا یا رسالت اور سیاسی اقتدار یکجائی کی حالت میں موجود ہوتے تھے ۔ مثلاً حضرت دائود ؑ نبی تھے اور سیاسی اقتدار بھی ان کے ہاتھ میں تھا ۔ حضرت سلیمان ؑ بیک وقت رسالت اور اقتدار کے مالک تھے ۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ خاتم الانبیا تھے اس لیے آپ ؐ…

مزید پڑھئے

سیکولرازم کی دہشت گردی

فرانس کے صدر امانوئل مکرون نے ایک ٹویٹ میں ایسا دعویٰ کیا ہے کہ ایسا دعویٰ ایک جاہل مطلق بھی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے فرمایا ہے۔ Secularism has never killed any one یعنی سیکولرازم نے کبھی کسی کو ہلاک نہیں کیا۔ غور کیا جائے تو اس ٹویٹ کے پس منظر میں اسلام کھڑا ہے اور فرانس کے صدر کہہ رہے ہیں کہ اسلام تو دہشت گردی سکھاتا ہے مگر سیکولرازم نے کبھی دہشت گردی نہیں کی۔ اسلام ’’غیر مہذب‘‘ ہے اور سیکولرازم سراپا ’’تہذیب‘‘ ہے۔ لیکن سیکولرازم کی تاریخ اتنی خون آشام ہے کہ اس کے بیان کے لیے کالم…

مزید پڑھئے