مضامین

پاکستان میں ہر حکومت ناکام کیوں ہوجاتی ہے؟

ملک میں ایک حکومت ناکام ہوتی ہے تو ایک حکومت ناکام ہوتی ہے۔ ملک میں تواتر کے ساتھ ایک ہی پارٹی کی دو حکومتیں ناکام ہوتی ہیں تو پارٹی ناکام ہوتی ہے۔ ملک میں کئی حکومتیں ناکام ہوتی ہیں تو نظام ناکام ہوتا ہے۔ مگر جب ملک میں ہر حکومت ناکام ہونے لگے تو ریاست کی ناکامی کا تاثر پیدا ہوجاتا ہے، اور کسی قوم کے لیے اس سے زیادہ افسوس اور شرم کی بات کوئی نہیں ہوسکتی کہ وہ ریاست کی ناکامی کے تاثر کی زد میں آجائے۔ بدقسمتی سے 1971ء میں ملک دو ٹکڑے ہوا تو اس کے…

مزید پڑھئے

کیا اسلام بھی معروضی صداقت نہیں ہے؟

اہل مغرب اور مغرب زدگان کو جب مذہب کی تذلیل کرنی ہوتی ہے تو وہ اسے ’’قدیم‘‘ قرار دے دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں مذہب قدیم ہے اور اصل بات قدیم ہونا نہیں ’’جدید‘‘ ہونا ہے۔ اہل مغرب اور مغرب زدگان کو مذہب کی تحقیر میں شدت پیدا کرنی ہو تو وہ تو مذہب کو ’’غیر عقلی‘‘ یا ’’غیر سائنسی‘‘ باور کرادیتے ہیں۔ مذہب کی تحقیر کو رنگین بنانا ہو تو مذہب کو موضوعی یا Subjective قرار دے دیا جاتا ہے اور تاثر دیا جاتا ہے کہ مذہب زندگی کو دیکھنے کے بہت سے زاویوں میں سے ایک موضوعی یا…

مزید پڑھئے

کیا مغرب مررہا ہے؟

مغربی مفکرین کی فکرمندی کی بنیادیں عہدِ حاضر میں مغربی تہذیب ترقی کی علامت ہے، سیاسی و اقتصادی غلبے کا استعارہ ہے، عسکری فوقیت کا حوالہ ہے، سائنسی و تکنیکی ترقی کا نشان ہے۔ چنانچہ دنیا کے کروڑوں انسانوں کے لیے یہ فرض کرنا بھی محال ہے کہ جدید مغربی تہذیب مررہی ہے، وہ فنا کے مرحلے سے دوچار ہے۔ لیکن حقیقت یہی ہے۔ مغرب واقعتاً مر رہا ہے، اور خود مغرب کے بڑے دانش ور اور مؤرخ ڈیڑھ سو سال سے مغرب کی موت کا اعلان کررہے ہیں، اس کے زوال کا ماتم کررہے ہیں۔ حال ہی میں مغرب…

مزید پڑھئے

کیا ڈاکٹر قدیر متنازع شخصیت ہیں؟

جاوید غامدی کے شاگرد رشید خورشید ندیم نے اپنے کالم میں قائد اعظم ثانی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پاکستان کی تاریخ کا ایک ’’متنازع کردار‘‘ بنا کر کھڑا کردیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ڈاکٹر قدیر پاکستان کی تاریخ کے منفرد کردار ہیں۔ مقبول بھی اور متنازع بھی۔ مقبول عوام میں متنازع حکام میں۔ خورشید ندیم نے مزید لکھا ہے کہ ایٹمی پروگرام کا سہرا ڈاکٹر قدیر کے سر ’’باندھا‘‘ گیا۔ اگرچہ یہ بھی ایک ٹیم کا کام تھا۔ وہ عوام کے سامنے ایٹمی پروگرام کی علامت بن گئے۔ لوگوں نے انہیں مسیحا ’’جانا‘‘ جس نے پاکستان کو ’’ان…

مزید پڑھئے

پاکستان کے حکمران اور کراچی کا المناک تماشا

کراچی کے ’’امتیازات اور فضیلتیں‘‘ بے شمار ہیں۔ کراچی شہر ِقائد ہے۔ کراچی ملک کا سابق دارالحکومت ہے۔ کراچی دنیا کے دس بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ کراچی منی پاکستان ہے۔ کراچی منی عالمِ اسلام ہے۔ کراچی ملک کی شہری آبادی کا 20 فیصد ہے۔ کراچی ملک کی مجموعی آبادی کا 10 فیصد ہے۔ کراچی ملک کے محصولات کا 70 فیصد فراہم کرتا ہے۔کراچی میں ملک کی 60 فیصد صنعتیں موجود ہیں۔ کراچی ملک کا سب سے تعلیم یافتہ شہر ہے۔ کراچی سندھ کا سیاسی مرکز ہے۔کراچی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے۔ کراچی ملک کی واحد…

مزید پڑھئے

غربت اور خودکشی

غربت اور خودکشی میں بظاہر بہت فرق ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ دونوں حقائق ایک ہی سکّے کے دو رُخ ہیں اور اپنی انتہا پر کم و بیش ایک جیسے نتائج پیدا کرتے ہیں۔ چنانچہ یہ کوئی حیران کن بات نہیں کہ تیسری دنیا میں اگر انتہائی غربت خودکشی کا سبب بن رہی ہے تو مغربی دنیا میں انتہائی امارت خودکشی کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ لیکن یہاں تیسری دنیا کی اصطلاح اس اعتبار سے مبہم ہے کہ تیسری دنیا میں سیکولر معاشرے بھی ہیں اور مذہبی معاشرے بھی، اور مذہبی معاشروں کے بارے میں عام…

مزید پڑھئے

مغرب کی لوٹ مار اور نجکاری کا عمل

مغربی اقدار کی دنیا لوٹ مار کی دنیا ہے۔ ہندوستان کی ممتاز محقق اُتسا پٹنائک نے اپنے ایک مضمون میں ثابت کیا ہے کہ انگریز ہندوستان سے 45 ہزار ارب ڈالر لوٹ کر لے گئے۔ یہ اتنی بڑی رقم ہے کہ پاکستان 75 سال تک اس رقم سے اپنا بجٹ بنا سکتا ہے۔ اس وقت ہندوستان جیسے بڑے ملک کی سالانہ مجموعی قومی پیداوار ڈھائی ہزار ارب ڈالر ہے۔ ممتاز برطانوی مورخ ولیم ڈیل ریمپل نے اپنی تصنیف ’’دی انارکی‘‘ میں انگریزوں کی لوٹ مار کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ جب انگریز برصغیر میں آئے تو…

مزید پڑھئے

مذہب اور برصغیر

پاکستان کے سیکولر اور لبرل لکھنے والوں کو جنرل ضیاء الحق سے جیسی نفرت ہے ایسی نفرت تو انہیں شیطان سے بھی نہیں ہوگی۔ سیکولر اور لبرل دانش وروں کو جنرل ضیا الحق اس لیے ناپسند نہیں ہیں کہ وہ ایک فوجی آمر تھے بلکہ انہیں جنرل ضیا الحق سے اس لیے نفرت ہے کہ وہ مذہبی انسان تھے اور ان کے اثر سے معاشرے اور ریاست میں مذہب کا بول بولا ہوا۔ سیکولر اور لبرل دانش ور کہتے ہیں کہ جنرل ضیا الحق کی آمد سے پہلے معاشرہ ’’نارمل‘‘ یعنی سیکولر اور لبرل تھا۔ مگر جنرل ضیا الحق نے…

مزید پڑھئے

انسانی تاریخ میں عوام کی طاقت پرستی

عربی کا مقولہ ہے کہ ’’عوام حکمرانوں کے دین پر ہوتے ہیں‘‘۔ اور یہ بات سو فیصد سے زیادہ درست ہے۔ انسانی تاریخ میں عوام ہمیشہ طاقت پرست پائے گئے ہیں۔ بلکہ عوام کیا، خواص، یہاں تک کہ خواص الخواص کو بھی اسی مرض میں مبتلا دیکھا گیا ہے۔ ابنِ کثیر نے کہیں مؤرخین کے حوالے سے لکھا ہے کہ خلیفہ ولید بن عبدالملک کو تعمیرات کا شوق تھا، چنانچہ عوام و خواص کا رجحان بھی تعمیرات کی طرف ہوگیا تھا۔ وہ جب ایک دوسرے سے ملتے تو تعمیرات پر ہی گفتگو ہوتی۔ سلیمان بن عبدالملک کو شادیوں کا شوق…

مزید پڑھئے