Articles

امریکی سفیر کی غلط بیانیاں

پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے روزنامہ جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کے اس دعوے یا الزام کی تردید کی ہے کہ ان کی حکومت کی تبدیلی میں امریکا کا کوئی ہاتھ ہے۔ ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ اس الزام میں کوئی صداقت نہیں اور ایسے نظریات افسوس ناک ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ سفارت کاری ریاستی مفادات کے تحفظ کا آرٹ تھا مگر اب یہ جھوٹ کا فن بن چکی ہے۔ بدقسمتی سے امریکی جھوٹ کے فن کے ماہر ہیں۔ یقینا ڈونلڈ بلوم نے بھی ایک جھوٹ تراشا ہے اور اسے پاکستانی قوم کے سر…

مزید پڑھئے

پاکستانی معاشرے کی ’’سیاست زدگی‘‘

جرنیل جب یہ کہتے ہیں کہ فوج غیر سیاسی ہوگئی ہے تو وہ ایک ’’سیاسی بیان‘‘ جاری کرتے ہیں پاکستانی معاشرہ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہے۔ یہ معاشرہ روحانی زوال کا شکار ہے، اخلاقی زوال کا شکار ہے، دانش ورانہ زوال کا شکار ہے، علمی زوال کا شکار ہے، تخلیقی زوال کا شکار ہے۔ اس معاشرے میں نہ کوئی بڑا شاعر موجود ہے، نہ بڑا ادیب۔ اب نہ معاشرے میں کوئی بڑا دانش ور ہے، نہ بڑا سیاسی رہنما۔ ان بیماریوں میں سب سے موذی بیماری یہ ہے کہ معاشرہ سیاست زدگی میں مبتلا ہے۔ معاشرے کی عظیم…

مزید پڑھئے

انسان اور ظاہر پرستی

انسان ظاہر اور باطن کا مجموعہ ہے۔ لیکن ظاہر اور باطن میں زیادہ اہم باطن ہے۔ جیسا جس کا باطن ہوتا ہے انسان ویسا ہی ہوتا ہے۔ انسان کے باطن پر نفس امارہ غالب ہوتا ہے تو انسان کی پوری زندگی اماریت میں ڈوبی ہوئی ہوتی ہے۔ انسان پر نفس لواّمہ کا غلبہ ہوتا ہے تو انسان کی زندگی لواّمیت میں ڈھلی ہوتی ہے۔ انسان کے باطن میں نفس مطمئنہ کا غلبہ ہوتا ہے تو انسان کی زندگی نفس مطمئنہ کا مظہر بنی ہوتی ہے۔ بلاشبہ جس طرح انسان کا باطن اس کے ظاہر کو متاثر کرتا ہے اس طرح…

مزید پڑھئے

سیاسی قیادت کا گرتا ہوا معیار

موجودہ دنیا کا ایک بڑا المیہ یہ ہے کہ دنیا بڑے انسانوں سے خالی ہوگئی ہے۔ دنیا میں نہ کوئی بڑی روحانی شخصیت موجود ہے۔ نہ بڑا مفکر دستیاب ہے۔ نہ کہیں بڑے شاعر کا سراغ ملتا ہے نہ کہیں بڑا ادیب دکھائی دیتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ دنیا بڑے سیاست دانوں سے بھی خالی ہوگئی ہے۔ بڑے انسانوں کے بارے میں اقبال نے دو متضاد شعر کہہ رکھے ہیں۔ اقبال نے ایک شعر میں کہا ہے۔ نہ اٹّھا پھر کوئی رومی عجم کے لالہ زاروں سے وہی آب و گلِ ایراں وہی تبریز ہے ساقی اقبال کہہ…

مزید پڑھئے

سیرتﷺ طیبہ اور عہد حاضر کے چیلنج

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جو پیغام لے کر آئے وہ ایک جانب وحدتِ انسانی کی حقیقی بنیادیں فراہم کرتا ہے اور دوسری جانب امتِ مسلمہ کی صورت میں ایک ایسی امت تشکیل دیتا ہے، آفاقیت جس کا خمیر ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ ہر مرض کی دوا، ہر مسئلے کا حل اور ہر چیلنج کا جواب ہے، لیکن مسلمانوں نے سیرتِ طیبہ کے ساتھ اپنے تعلق کو خود ایک مسئلے اور چیلنج میں ڈھال لیا ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ کمزور سے کمزور مسلمان بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم…

مزید پڑھئے

دنیا میں تشدد کا بڑھتا ہوا رجحان اسباب کیا ہیں؟

تشدد ہمارے دور میں ایک ’’طرزِ اظہار‘‘ بن کر سامنے آیا ہے۔ کروڑوں لوگ ہیں جو تشدد کے ذریعے اپنے وجود کو ’’محسوس‘‘ کرتے ہیں، کروڑوں لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اگر وہ تشدد کی زبان نہیں بولیں گے تو ان کو ’’گونگا‘‘ سمجھا جائے گا، کروڑوں لوگ ہیں جو سمجھتے ہیںکہ اگر انہوں نے تشدد کی زبان میں بات نہ کی تو کوئی اُن کی بات نہیں سنے گا اسلام کہتا ہے کہ انسان اشرف المخلوقات ہے، لیکن دنیا میں کروڑوں انسانوں کو حیوانوں سے بدتر زندگی بسر کرنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ ان سے ان کی…

مزید پڑھئے

نظام اور فکر مودودیؒ

حق و باطل اسلام کی بنیادی اصطلاحیں ہیں، لیکن نبی اکرمؐ کے زمانہ مبارک سے آج تک یہ کبھی مجرّد یا Abstract نہیں رہیں۔ حق و باطل کا کوئی مفہوم ہوتا ہے۔ تشخص ہوتا ہے۔ ان کے اجمال کی کوئی تفصیل ہوتی ہے۔ حق و باطل کو اجمال میں پہچاننا اور سمجھنا بھی ضروری ہوتا ہے اور تفصیل میں بھی۔ اس کے بغیر انسان کی آگہی مکمل نہیں ہوتی۔ مگر حق و باطل کو تفصیل میں پہچاننا اور سمجھنا کیوں ضروری ہوتا ہے؟۔ باطل کی یہ خصوصیت ہے کہ وہ حق کا التباس یا Illusion پیدا کرتا ہے۔ وہ صورتیں…

مزید پڑھئے

دنیا میں تشدد کا بڑھتا ہوا رجحان اسباب کیا ہیں؟

تشدد ہمارے دور میں ایک ’’طرزِ اظہار‘‘ بن کر سامنے آیا ہے۔ کروڑوں لوگ ہیں جو تشدد کے ذریعے اپنے وجود کو ’’محسوس‘‘ کرتے ہیں، کروڑوں لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اگر وہ تشدد کی زبان نہیں بولیں گے تو ان کو ’’گونگا‘‘ سمجھا جائے گا، کروڑوں لوگ ہیں جو سمجھتے ہیںکہ اگر انہوں نے تشدد کی زبان میں بات نہ کی تو کوئی اُن کی بات نہیں سنے گا اسلام کہتا ہے کہ انسان اشرف المخلوقات ہے، لیکن دنیا میں کروڑوں انسانوں کو حیوانوں سے بدتر زندگی بسر کرنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔ ان سے ان کی…

مزید پڑھئے

جمہوریت اور اس کو لاحق خطرات

اقبال نے اپنی شاعری میں جگہ جگہ جمہوریت کا مذاق اُڑایا ہے۔ مثلاً ایک جگہ انہوں نے فرمایا ہے۔ جمہوریت اک طرزِ حکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے اس شعر میں اقبال جمہوریت پر اعتراض کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت ’’معیاری‘‘ نہیں ہے۔ ’’مقداری‘‘ ہے۔ اس نظام میں امام غزالی کا بھی ایک ووٹ ہوتا اور میاں نواز شریف کا بھی۔ حالاں کہ امام غزالی پوری امت کے امام ہیں اور نواز شریف ایک بدعنوان شخص۔ ظاہر ہے کہ جو نظام معیار میں مقدار کو فوقیت دے وہ اسلامی کیا انسانی…

مزید پڑھئے

سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ:مولانا کی نظر زمانوں کے پار دیکھ سکتی تھی

شخصیت ایک اوڑھی ہوئی چیز کو کہتے ہیں۔ انگریزی میں شخصیت کے لیے Personality کا لفظ مستعمل ہے جو ایک لفظ Persona سے ماخوذ ہے۔ انگریزی میں Persona اس مصنوعی چہرے کو کہتے ہیں جو اسٹیج کے اداکار ضرورت کے تحت اپنے چہرے پر لگا کر ’’کچھ اور‘‘ بن جاتے ہیں۔ عام لوگوں کی شخصیت ان معنوں میں اوڑھی ہوئی ہوتی ہے کہ عام لوگ اپنے ماحول کے جبر کے اسیر ہوتے ہیں۔ ان کا ماحول جیسا ہوتا ہے وہ ویسے بن جاتے ہیں۔ لیکن بڑے لوگ بڑے ہوتے ہی اس لیے ہیں کہ وہ اپنے ماحول سے اکتساب ضرور…

مزید پڑھئے