پاکستانی سیاست کے حمام میں سب ننگے

سیاست انبیا کا ورثہ اور ایک ’’عبادت‘‘ ہے، لیکن اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسے ’’غلاظت‘‘ بنادیا گیا ہے۔ امام غزالیؒ نے ’احیاء العلوم‘ میں لکھا ہے کہ سیاست دین کے تابع ہے۔ ابن خلدون نے اپنے مشہورِ زمانہ مقدمے میں فرمایا ہے کہ اسلامی ریاست میں سیاست دین کا حصہ ہے۔ اقبال کا مشہورِ زمانہ شعر ہے: جلالِ پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی عہدِ حاضر کے مجدد مولانا مودودیؒ کی پوری سیاست دین مرکز تھی۔ انہوں نے جماعت اسلامی بنائی تو دین کے غلبے کی جدوجہد کے لیے۔ قائداعظم…

مزید پڑھئے

ـ23مارچ 1940برصغیر کی ملت اسلامیہ کی تاریخ کا سنگ میل

مسلمانوں کی تاریخ کی بنیادی حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں نے اسلام کو نہیں بلکہ اسلام نے مسلمانوں کو عظمت عطا کی ہے۔ اس تاریخ کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ ہر مشکل وقت میں اسلام نے مسلمانوں کو بچایا ہے، مسلمانوں نے اسلام کو تحفظ فراہم نہیں کیا۔ اس صورت حال کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کی تاریخ میں جو توانائی‘ روشنی اور تحرّک ہے وہ انہیں اسلام کے ’’بجلی گھر‘‘ سے فراہم ہوا ہے۔ محمد بن قاسم 712ء میں سندھ آئے تھے تو یہاں مسلمانوں کی موجودگی ’’علامتی‘‘ تھی، لیکن آج برصغیر میں مسلمانوں کی آبادی…

مزید پڑھئے

کیا غریب قوموں کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہوتی؟

پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق سینیٹر تاج حیدر نے انگریزی ماہنامے ’’سائوتھ ایشیا‘‘ کے حالیہ شمارے میں ایک مضمون میں یہ ’’انکشاف‘‘ کیا ہے کہ وہ کسی زمانے میں ذوالفقار علی بھٹو کو خارجہ پالیسی پر لیکچر دیا کرتے تھے۔ تاج حیدر صاحب نے لکھا ہے کہ ایک دن وہ بھٹو صاحب کو لیکچر دے رہے تھے اور بھٹو صاحب بڑے صبرو تحمل سے ان کی باتیں سن رہے تھے۔ تاج حیدر کے بقول انہوں نے اپنی بات مکمل کی تو بھٹو صاحب نے ایک فقرے میں سب کچھ کہہ دیا۔ انہوں نے کہا ’’حیدر بھوکوں ننگوں کی کوئی…

مزید پڑھئے

پاکستان کے حکمران اور مغرب کی غلامی

سلیم احمد نے کہا تھا صرف باتوں سے جیو گے تم بھلا کب تک سلیم زندہ رہنا ہے تو پیارے کچھ ہنر بھی چاہیے اس شعر کے تناظر میں دیکھا جائے تو عمران خان باتوں کے بادشاہ ہیں مگر ان کے عمل کا خانہ خالی ہے۔ ان کی باتیں اتنی اچھی ہوتی ہیں کہ وہ ’’تحریک اسلامی‘‘ کے رکن معلوم ہوتے ہیں مگر ان کا عمل اتنا ناقص ہے کہ ان پر ’’تحریک غیر اسلامی‘‘ کا رکن ہونے کا گمان ہوتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کی باتیں اور تقریریں بڑی شاندار ہوتی ہیں۔ اس وقت عمران خان…

مزید پڑھئے

مسلم دنیا کے حکمران اسلام اور امت ِ مسلمہ کے غدار کیوں ؟

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی میگزین ’دی اٹلانٹک‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کو دشمن ملک کے طور پر نہیں بلکہ ایک اتحادی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اور اسرائیل مل کر مشترکہ مفادات حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین اور اسرائیل کا تنازع جلد حل ہوجائے گا۔ سعودی ولی عہد نے الزام لگایا کہ شدت پسندوں نے ہمارے مذہب کو ہائی جیک کیا اور اسے اپنے مفادات کے لیے تبدیل کیا، اس سے شیعہ اور سنی دونوں گروہوں میں دہشت گردوں کی تخلیق ہوئی۔…

مزید پڑھئے

معاشیات اور انسانی رشتے

مغربی دنیا کے پیدا کردہ موجودہ زمانے کے بارے میں مشرقی دانشوروں کا ایک عام سا خیال یہ ہے کہ یہ زمانہ انسان اور خدا، انسان اور کائنات، اور انسان اور انسان کے قدیم ترین رشتوں کو توڑنے کا زمانہ ہے۔ مغرب کے بہت سے اہلِ فکر و نظر نے بھی اس بات کی گواہی بڑی شد ومد کے ساتھ دی ہے۔ اس طرح کے تمام لوگ اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ مغربی فلسفہ اور سائنس نے انسان کے اُن تمام رشتوں کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ہے جو قدیم ترین زمانے سے لے کر جدید…

مزید پڑھئے

محبت

ہماری دنیا کا سب سے بڑا بحران یہ ہے کہ اس میں محبت کا کال پڑ گیا ہے۔ محبت کا یہ کال ہمیں مجبور کرتا ہے کہ ہم بار بار محبت کی طرف پلٹیں۔ اسے دیکھیں، سمجھیں اور اس کے بارے میں گفتگو کریں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ محبت کیا ہے؟ ایک فقرے میں اس سوال کا جواب یہ ہے کہ محبت انسان کا حقیقی پن ہے، اس کی Originality ہے۔ انسان کا ماحول اسے غیر حقیقی بنادیتا ہے۔ محبت انسان کے غیر حقیقی پن کو زائل کرکے اس کا حقیقی پن بحال کردیتی ہے۔ اقبال نے کہا ہے؎…

مزید پڑھئے

مغرب کی نسل پرستی اور اس کے مضمرات

گزشتہ ایک ہزار سال کی تاریخ میں مغرب بار بار نسل پرست ثابت ہوا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مغرب کی نسل پرستی کو جیسے ہی سازگار ماحول فراہم ہوتا ہے وہ بے لباس ہو کر ہمارے سامنے آجاتی ہے۔ روس اور یوکرین کی جنگ کو شروع ہوئے ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں ہوا ہے اور مغربی ذرائع ابلاغ جنگ کی نسل پرستانہ کوریج پر اتر آئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مغربی ذرائع ابلاغ روس اور یوکرین کی جنگ میں صرف یوکرین کی مزاحمت کو خبر کا موضوع بنارہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مغربی ذرائع ابلاغ اس امر…

مزید پڑھئے

اخبار، ریڈیو اور فلم کی طاقت کا راز کیا ہے؟

ہماری دنیا ذرائع ابلاغ کی دنیا ہے، اِس دنیا میں ذرائع ابلاغ کی طاقت اتنی بڑھ گئی ہے کہ کبھی ذرائع ابلاغ زندگی کا حصہ تھے مگر آج ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زندگی ذرائع ابلاغ کا حصہ ہے۔ الٹی گنگا بہنا کبھی ایک محاورہ تھا، مگر زندگی اور ذرائع ابلاغ کے تعلق میں یہ محاورہ ایک حقیقت بن گیا ہے۔ یہ ایک انتہائی ہولناک صورتِ حال ہے، اور اس کا تقاضا یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ کی قوت، ان کی کشش اور ان کے اثرات کو جتنے زاویوں سے ممکن ہو، دیکھا اور سمجھا جائے، تاکہ ہم زندگی اور…

مزید پڑھئے

جدید ذرائع ابلاغ اور خواتین کی تذلیل کا کلچر

جدید ذرائع ابلاغ نے عورت کی تذلیل کو کلچر بنادیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ جدید خواتین کی اکثریت کو اپنی تذلیل کا احساس نہیں۔ کوئی چیز جب کلچر بن جاتی ہے تو عام لوگ اس کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ کلچر کیسے غلط ہوسکتا ہے؟ اس کی ایک مثال غلامی کی تاریخ ہے۔ اس تاریخ میں غلامی صدیوں کا سفر طے کرکے کلچر بن گئی تھی، چنانچہ غلاموں کو محسوس ہوتا تھا کہ غلامی ایک ’’فطری حالت‘‘ ہے، ایک ازلی و ابدی فطری حالت، جس سے نجات حاصل کرنے کا خیال بھی اکثر…

مزید پڑھئے