عمران خان کی حکومت

سوال یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے برپا کیے ہوئے ’’سیاسی کلچر‘‘، اسٹیبلشمنٹ کی پیدا کردہ ’’سیاسی قیادت‘‘، اور اسٹیبلشمنٹ کی تخلیق کردہ ’’سیاسی جماعتوں‘‘ اور خوداسٹیبلشمنٹ کی ناکامی کا سبب کیا ہے؟ عمران خان اور اُن کی حکومت کو ایک فقرے میں بیان کرنا ہو تو اس سے بہتر فقرہ کوئی نہیں ہوسکتا: ’’کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے‘‘۔ عمران خان اور اُن کی حکومت کی ’’عزت افزائی‘‘ مقصود ہو تو غالب کا ایک شعر یاد کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ غالب نے کہا ہے: ہاں، کھائیو مت فریبِ ہستی ہر چند کہیں کہ ہے نہیں ہے عمران…

مزید پڑھئے

مغربی اسلام ایک ہاتھ میں نماز، دوسرے ہاتھ میں ہم جنس پرستی سرپر سیکولر ازم کا تاج

مغرب کے پالیسی ساز برطانوی جریدے “دی اکنامسٹ” کے مضمون کا ایک تجزیہ ایک ہزار سال سے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں مغرب کی حکمت عملی یہ ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کو فنا کردو، یا ان کو اس طرح بدل دو کہ اسلام، اسلام نہ رہے اور مسلمان، مسلمان نہ رہیں۔ بسا اوقات مغرب نے اسلام اور مسلمانوں کو بیک وقت کچلا بھی ہے اور بدلا بھی ہے۔ 1095ء میں پوپ اُربن دوئم نے صلیبی جنگوں کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کو فنا کرنے کی سازش کی تھی۔ نوآبادیاتی دور میں مغربی طاقتوں نے مسلمانوں کو مارا بھی…

مزید پڑھئے

پاکستانی حکمرانوں کی ہمہ گیر ناکامی

پاکستان ایک ’’نظریاتی تاج محل‘‘ تھا، پاکستان کے حکمران طبقے نے اسے ایک ’’نظریاتی جھگی‘‘ میں تبدیل کردیا۔ قائداعظم نے ہمیں ’’پورا پاکستان‘‘ دیا تھا، پاکستان کے حکمران طبقے نے اسے ’’آدھا پاکستان‘‘ بنادیا۔ پاکستان سیاسی، معاشی اور سماجی امکانات کی گنگا تھا، پاکستان کے حکمران طبقے نے اسے سیاسی، معاشی اور سماجی ’’اندیشوں کی جمنا‘‘ میں ڈھال دیا۔ قائداعظم کی ’’کامیابی‘‘ ہمہ گیر تھی، پاکستان کے حکمران طبقے کی ’’ناکامی‘‘ ہمہ گیر ہے۔ پاکستان کے ’’نظریاتی تاج محل‘‘ ہونے کی بات مذاق نہیں۔ 20 ویں صدی میں قوم کی تعریف نسل، زبان اور جغرافیے سے متعین ہورہی تھی اور…

مزید پڑھئے

اندھیر نگری، چوپٹ راج

قائداعظم کے ’’اسلامی‘‘ اور ’’عوامی پاکستان‘‘ پر جرنیلوں، سرمایہ داروں اور وڈیروں کا قبضہ آج کے موضوع پر گفتگو سے پہلے ہمیں قائداعظم کے چار ارشادات سے ہو کر گزرنا ہو گا۔ قائداعظم نے فرمایا: “Social Justice is one of the fundamentals of Islam” ترجمہ: ’’سماجی انصاف اسلام کے بنیادی تصورات میں سے ایک تصور ہے۔‘‘ قائداعظم نے مزید فرمایا: “It is not our purpose to make the rich richer and to accelerate the process of the accumulation of wealth in the hands of a few individuals. We Should aim at levelling up the general standard of living amongst the…

مزید پڑھئے