پاکستان علامہ اقبال کا خواب

پاکستان اقبال کا خواب ہے۔ اس خواب کی عظمت یہ ہے کہ محمد علی جناح نے اس خواب کو تعبیر دی اور محمد علی جناح سے قائداعظم بن گئے۔ لیکن قائداعظم کے بعد سے جنرل پرویزمشرف تک جو لوگ اقتدار میں آئے انھوں نے شعوری یا لاشعوری طور پر اقبال کے خواب کو ’’خواب و خیال‘‘ بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ کون سی لایعنی بحث ہے جو پاکستان میں نہیں اٹھی؟ اور سب سے فضول بحث تو پاکستان کی بنیاد کے بارے میں ہے۔ کسی کو تحریکِ پاکستان کی پشت پر صرف اقتصادی محرکات نظر آتے ہیں، کسی کو…

مزید پڑھئے

جیت گیا شیطان ہار گیا اسلامی جمہوریہ پاکستان

توہینِ رسالت کے مقدمے میں سپریم کورٹ کا سیاسی و معاشیفیصلہ پاکستان کی تاریخ کا ایک المناک پہلو یہ ہے کہ آپ پاکستان کے حکمرانوں سے، پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے، پاکستان کی سیاسی اشرافیہ سے، پاکستان کے عدالتی نظام سے، پاکستان کے ابلاغی اداروں سے ایک دل دہلا دینے والا اندیشہ وابستہ کرتے ہیں، اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ اندیشہ حقیقت بن کر سامنے آکھڑا ہوتا ہے۔ یہ تقریباً ایک ماہ پہلے کی بات ہے کہ ہم نے فرائیڈے اسپیشل میں ’’بھارت کا جنسی ایٹمی دھماکہ‘‘ کے عنوان کے تحت لکھے گئے اپنے کالم میں عرض کیا تھا کہ…

مزید پڑھئے

لبرل ازم کا عالمگیر بُحران

انسانی فکر کی تاریخ میں مولانا مودودیؒ واحد مفکر ہیں جنہوں نے دو فکری نظاموں اور ان سے پیدا ہونے والے تجربے کی موت کا اعلان کیا۔ اور یہ اعلان ایک صدی پہلے ہی حقیقت بن کر سامنے آگیا۔ لیکن مولانا مودودیؒ نے کہا کیا تھا؟ مولانا مودودیؒ نے 30 دسمبر 1946ء کے روز سیالکوٹ کے قریب مراد پور میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا تھا: ’’ایک وقت وہ آئے گا جب کمیونزم خود ماسکو میں اپنے بچائو کے لیے پریشان ہوگا۔ سرمایہ دارانہ ڈیموکریسی خود واشنگٹن اور نیویارک میں اپنے تحفظ کے لیے لرزہ براندام ہوگی۔ مادہ…

مزید پڑھئے

امت ِمسلمہ اور قیادت کا زوال

سلیم احمد نے اقبال کی معرکہ آراء نظم ’’شکوہ‘‘ کو مسلمانوں کے دل کا چور قرار دیا ہے۔ یعنی اقبال نے شکوہ میں جو کچھ کہا ہے وہ مسلمانوں کے دل کی آواز ہے، مگر مسلمان اپنے دل کی آواز کو زبان دینے پر قادر نہ تھے۔ سلیم احمد کے استاد پروفیسر کرار حسین نے سلیم احمد کی کتاب ’’اقبال۔ ایک شاعر‘‘ میں ’شکوہ‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکوہ انہیں کبھی بھی پسند نہیں تھی اور اسے وہ اپنے شعری ذوق کی پختگی خیال کرتے تھے، مگر شکوہ کے بارے میں سلیم احمد کی رائے پڑھ کر…

مزید پڑھئے

پاکستان یا اسلامی جمہوریہ مذاقستان

پاکستان اللہ تعالیٰ کی عطا ہے۔ اسلام کی دین ہے۔ اسلامی تہذیب کا تحفہ ہے۔ اسلامی تاریخ کا حاصل ہے۔ اقبال کا خواب ہے۔ قائد اعظم کی تعبیر ہے۔ 22 کروڑ پاکستانیوں کا قلعہ ہے۔ برصغیر کے 60 کروڑ سے زیادہ مسلمانوں کا حصار ہے۔ لیکن پاکستان کی فوجی اور سیاسی اشرافیہ نے پاکستان کو اسلامی جمہوریہ مذاقستان بنادیا ہے۔ یہ ایسا بھیانک جرم ہے جس کا بیان بھی دشواری ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا۔ پاکستان دو قومی نظریے کا ثمر ہے اور دو قومی نظریہ اسلام اور ہندوازم کے امتیازات کے سوا کچھ نہیں۔…

مزید پڑھئے

بھارت کا جنسی ایٹمی دھماکہ

اگر خدانخواستہ بھارت میں زلزلہ آتا اور اس سے پانچ سات ہزار لوگ بھی ہلاک ہوجاتے تو پورا بھارت غم و اندوہ میں ڈوب جاتا، اور اس سے ایک بہت بڑی خبر نمودار ہوتی۔ مگر 6ستمبر 2018ء کے روز ایک بہت بڑا روحانی، اخلاقی، تہذیبی اور تاریخی زلزلہ آیا اور اس سے ایک ارب 30کروڑ ہندوستانیوں کا روحانی، اخلاقی، تہذیبی اور تاریخی وجود ہلاکت سے دوچار ہوگیا، مگر اس زلزلے پر بھارت میں خوشیاں منائی گئیں۔ زلزلے کا خیرمقدم کیا گیا۔ آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ ہمارا اشارہ بھارتی سپریم کورٹ کے اُس فیصلے کی طرف ہے جس کے…

مزید پڑھئے

نواز شریف کی رہائی، پس پردہ”ڈیل یا ڈھیل”؟۔

ایک بار پھر قوم پر یہ تلخ حقیقت آشکار ہوگئی کہ پاکستان کی سیاست کے حمام میں سب ننگے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ، شریف خاندان، ملک کا پورا نظامِ انصاف، عمران خان اور ان کی جماعت، ذرائع ابلاغ۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا تھا کہ گزشتہ قومیں اس لیے تباہ ہوئیں کہ وہ اپنے طاقتور لوگوںکو اُن کے جرائم کی سزا سے محفوظ رکھتی تھیں اور اپنے معاشرے کے کمزور لوگوں پر سزائیں مسلط کرتی تھیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ اگر میری بیٹی فاطمہؓ بھی…

مزید پڑھئے

اسلام کی انقلابیت اور مولانا مودودیؒ

شاہنواز فاروقی اسلام ایک ازلی و ابدی اور دائمی انقلاب ہے۔ اسلام کا اجمال کلمۂ طیبہ ہے۔ لا الٰہ الااللہ محمدرسول اللہ۔ اس کلمے سے بڑا انقلابی کلمہ نہ کوئی تھا، نہ ہے، نہ ہوسکتا ہے۔ اس کلمے کا ترجمہ یہ ہے: ’’نہیں ہے کوئی الٰہ سوائے اللہ کے، اور محمدؐ اللہ کے رسول ہیں۔‘‘ یہاں سوال یہ ہے کہ اس کلمے کی انقلابیت کیا ہے؟ یہ کلمہ اس طرح بھی ہوسکتا تھا: ’’اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اور محمدؐ اللہ کے رسول ہیں۔‘‘ کلمے کے اس طرح ہونے سے کلمے کے مفہوم میں بظاہر کوئی تغیر رونما ہوتا…

مزید پڑھئے

پاکستان معاشرے میں انتشار کیوں؟۔

بنیادی سبب کی ایک مختلف زاویے سے تلاش پاکستانی معاشرہ روحِ انتشار کے (ادنیٰ) غلاموں میں تبدیل ہوچکا ہے، اب اس کے بارے میں صرف ایک بات یقین سے کہی جاسکتی ہے، اور وہ یہ کہ یہاں کوئی بات یقین کے ساتھ نہیں کہی جا سکتی، اب بے اصولی ہی اس کا اصول ہے، اس کے افراد جس تن دہی کے ساتھ ہمہ جہت تخریبی عمل میں مصروف ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے باشندوں کی نظر میں اس کی تخریب ہی اس کی تعمیر ہے، اور اس کی موت ہی اس کی زندگی ہے۔ کتنی ہولناک…

مزید پڑھئے

عمران کا نیا پاکستان یعنی قادیانستان؟۔

یہ مضمون 8 ستمبر بروز ہفتہ “جسارت” کے ادارتی صفحے پر شائع ہوا، اہمیت کے پیش نظراسے قارئین کے استفادے کے لیے دوبارہ پیش کیا جارہاہے عمران خان کے نئے پاکستان کے بارے میں چند باتیں متفق علیہ ہیں۔ ایک بات یہ ہے کہ عمران کا نیا پاکستان اسٹیبلشمنٹ کا پاکستان ہے، دوسری بات یہ کہ عمران کا نیا پاکستان Electables کا پاکستان ہے، تیسری بات یہ کہ عمران کا پاکستان سرمائے کا پاکستان ہے، چوتھی بات یہ کہ عمران کا پاکستان ایم کیو ایم جیسی دہشت گرد تنظیموں سے سمجھوتے کا پاکستان ہے، پانچویں بات یہ کہ عمران کا…

مزید پڑھئے