سرسید اور معجزات کا انکار

سرسید کے معجزات کے انکار کا ایک پہلو یہ ہے کہ وہ خدا کو ’’قادرِ مطلق‘‘ تسلیم نہیں کرتے۔ ان کا اصرار ہے کہ خدا اپنے بنائے ہوئے فطری قوانین کا پابند بلکہ معاذ اللہ ’’قیدی‘‘ ہے اور وہ ان قوانین کے خلاف کچھ نہیں کرتا۔ غور کیا جائے تو یہ بات بھی سرسید کے ساتھ ایک رعایت ہے۔ اس لیے کہ سرسید اصل میں یہ کہنا چاہتے ہیں کہ خدا فطری قوانین کو توڑ نہیں سکتا۔ چوں کہ وہ ایسا نہیں کرسکتا اس لیے معجزات کا کوئی وجود ہی نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی ایک…

مزید پڑھئے

امریکا کی جنگ اور پاکستان

کیا افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی، کشمیر کاز پر امریکا بھارت گٹھ جوڑ، بھارت کی جانب سے جنگ کی مسلسل دھمکیاں، امریکا، اسرائیل اور بھارت کی جانب سے ایٹمی اثاثوں پر حملوں کا خطرہ، بلاشبہ جنرل باجوہ نے کئی بار یہ تاثر دیا ہے کہ انہوں نے امریکا کے Do More کے جواب میں No More کہا ہے لیکن ایسا ہے تو جنرل باجوہ کے ترجمان جنرل آصف غفور بار بار امریکا سے یہ کیوں کہتے ہیں کہ ہمیں تمہارے پیسے کی ضرورت نہیں مگر تم ہماری قربانیوں کا اعتراف کرو۔ لیکن جو لوگ ’’خوف‘‘ کی ’’پالیسی‘‘…

مزید پڑھئے

بیت المقدس‘ امت مسلمہ اور امریکہ کی سیاسی و سفارتی دہشت گردی

مسلمانوں کے قبلۂ اوّل بیت المقدس پر قبضے کی صہیونی اور امریکی سازش اس حد تک ناکام ہوگئی ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اُس قرارداد کو 9 کے مقابلے میں 128 ووٹوں سے منظور کرلیا ہے جس میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کی مخالفت کی گئی تھی۔ یہ بلاشبہ امریکہ اور اسرائیل کی سیاسی، سفارتی اور جمہوری شکست ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ حقیقت بھی عیاں ہے کہ اس شکست کی نوعیت علامتی ہے۔ اس لیے کہ جنرل اسمبلی…

مزید پڑھئے

امریکا کی جنگ اور پاکستان

نائن الیون کے بعد جنرل پرویز مشرف نے ایک ٹیلی فون کال پر پورا ملک امریکا کے حوالے کرتے ہوئے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا تھا۔ لیکن یہ ایک سطح پر سب سے پہلے جنرل پرویز مشرف اور دوسری سطح پر سب سے پہلے امریکا کی صورتِ حال تھی۔ سب سے پہلے پاکستان، سب سے پہلے جنرل پرویز مشرف اس لیے تھا کہ جنرل پرویز امریکا کے آگے ہتھیار ڈالے بغیر ایک دن اقتدار میں نہیں رہ سکتے تھے۔ سب سے پہلے پاکستان، سب سے پہلے امریکا اس لیے تھا کہ افغانستان میں امریکا کی جنگ الف سے…

مزید پڑھئے

سرسید اور معجزات کا انکار

سرسید نے ایک ظلم یہ کیا کہ یوسف کے نام سے سیدنا عیسیٰؑ کے ایک والد ایجاد کرلیے۔ لیکن اس سلسلے میں قرآن مجید خاموش ہے، علم حدیث خاموش ہے، صحابہ خاموش ہیں، تابعین خاموش ہیں، تبع تابعین خاموش ہیں، تمام بڑے صوفیا اور علما خاموش ہیں، یہاں تک کہ انجیل بھی خاموش ہے۔ کتنی عجیب بات ہے کہ پوری اسلامی روایت سیدنا عیسیٰؑ کو بن باپ کا بیٹا قرار دے رہی ہے، مگر سرسید اس کے دعوے کو تسلیم نہیں کرتے اور سیدنا عیسیٰؑ کی پیدائش کی اندھا دھند تاویل کرتے ہیں اور جس یوسف نام کے شخص کا…

مزید پڑھئے

سرسید اور معجزات کا انکار

بلاشبہ سرسید نے کہیں یہ نہیں لکھا کہ وہ قرآن مجید فرقان حمید کو اللہ تعالیٰ کا کلام نہیں مانتے، مگر یہ بھی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ انہوں نے قرآن مجید میں موجود ہر معجزے کا انکار کیا ہے۔ اس معجزے کا جو خود قرآن کی عبارت اور قرآن کے بیان سے ثابت ہے، اس معجزے کا جس کو رسول اکرمؐ نے خود معجزہ قرار دیا۔ اس معجزے کا جس کو تمام صحابہ کرام معجزہ تسلیم کرتے تھے۔ اس معجزے کا جس کو تمام تابعین نے معجزہ مانا، اس معجزے کا جس کے تمام تبع تابعین قائل تھے،…

مزید پڑھئے

سیکولر اور لبرل عناصر کا ماتم

پاکستان کے مذہبی حلقوں میں فیض آباد دھرنے کے حوالے سے طرح طرح کے ’’مسائل‘‘ زیر بحث رہے۔ بعض لوگ سوال اُٹھا رہے تھے کہ دھرنا دینے والا کون ہے؟ دیوبندی یا بریلوی؟ کچھ لوگوں کو دھرنے سے ہونے والی ’’عوامی مشکلات‘‘ کا غم کھائے جارہا تھا۔ بعض لوگوں کو رہ رہ کر خیال آرہا تھا کہ دھرنے کے قائدین اپنی تقریروں میں جو زبان استعمال کررہے ہیں وہ مناسب نہیں ہے۔ دھرنے کے حوالے سے ردِعمل کی ان صورتوں کا جو بھی مفہوم ہو یہاں کہنے کی اصل بات یہ ہے کہ پاکستان کے سیکولر اور لبرل حلقوں میں…

مزید پڑھئے

میجر صدیق سالک نے ڈھاکا میں کیاکیا ڈوبتے دیکھا؟۔

سقوط ڈھاکا پاکستان کی تاریخ ہی کا نہیں اسلامی تاریخ کا عظیم سانحہ ہے۔ اس سانحے کے سلسلے میں صدیق سالک کی تصنیف ’’میں نے ڈھاکا ڈوبتے دیکھا‘‘ کو کئی اعتبار سے غیرمعمولی اہمیت حاصل ہے۔ اس کتاب کی ایک اہمیت یہ ہے کہ سقوط ڈھاکا کے وقت صدیق سالک نہ صرف یہ کہ میجر تھے بلکہ سقوط ڈھاکا کے عینی شاہد تھے۔ وہ سقوط ڈھاکا سے دو سال قبل ڈھاکا پہنچے اور انہوں نے دو سال کے عرصے میں اہم ترین سیاسی و عسکری واقعات کو اپنی آنکھوں کے سامنے رونما ہوتے دیکھا۔ صدیق سالک صاحب کی ایک اہمیت…

مزید پڑھئے

دوستو وسکی‘ مثالی انسان اور آج کا معاشرہ

جدید عالمی ادب اور خاص طور پر مغربی ادب انسان کی مختلف تصویروں سے بھرا پڑا ہے، لیکن یہ تصویریں ادھورے، آدھے، پونے، تہائی انسان کی تصویریں ہیں جو کہیں پھٹا ہوا ہے، کہیں ادھڑا ہوا ہے اور کہیں کٹا ہوا ہے۔ یہ انسان کہیں تنہا ہے، کہیں اکیلا ہے، کہیں باغی ہے، کہی منحرف ہے اور کہیں محض انسان کا ایک ہیولا ہے جس کے سر پر نہ کوئی آسمان ہے اور نہ پیروں تلے کوئی زمین۔ ان تصویروں میں روس کے عظیم ناول نگار دوستو وسکی کی ایک تصویر اپنے امتیازی اوصاف کی وجہ سے بہت نمایاں ہے۔…

مزید پڑھئے

بیت المقدس پر ڈونلڈ ٹرمپ کا سیاسی و سفارتی ’’حملہ‘‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر منتخب ہوئے تھے تو ہم نے انھی کالموں میں عرض کیا تھا کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں امریکہ کا باطن جیت گیا ہے اور امریکہ کے ظاہر کو شکست ہوگئی ہے۔ امریکہ کا ظاہر سفارت کاری کو پردے کے طور پر استعمال کرتا ہے، مگر امریکہ کا باطن صاف کہتا ہے: ہمارا کام ہے ہم تو سرِ بازار ناچیں گے اہم بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اقتدار کے ہر مرحلے پر ثابت کیا کہ وہ اصل اور حقیقی امریکہ کا مظہر ہیں۔ انہوں نے کئی مسلم ملکوں کے شہریوں کے امریکہ…

مزید پڑھئے