مضامین

جنوبی ایشیا میں سیاسی حریفوں کو فنا کرنے کی خواہش

کیا آپ نے کبھی نواز لیگ کے رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے چہرے کو غور سے دیکھا ہے؟ ان کے چہرے پر ہر جرم کے آثار موجود ہیں۔ وہ چہرے سے شرابی لگتے ہیں، چرسی لگتے ہیں، افیمچی لگتے ہیں، زانی لگتے ہیں، قاتل لگتے ہیں، لُچّے لگتے ہیں، لفنگے لگتے ہیں، راشی لگتے ہیں۔ ان کے چہرے پر سفاکی بھنگڑا ڈال رہی ہے۔ ان کے چہرے پر شقی القلبی نے دھرنا دیا ہوا ہے۔ ان کے چہرے پر آدم خوری گلی ڈنڈا کھیل رہی ہے۔ ایسا چہرہ کروڑوں میں سے ایک کا ہوتا ہے۔ رانا ثنا…

مزید پڑھئے

مغرب کے آلہ کاروں کا اسلام

مغرب اور اس کے آلہ کار ایک ہزار سال سے اسلام کے تشخص کو مجروح کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ مغرب کا دعویٰ ہے کہ رسول اکرمؐ پیغمبر نہیں ہیں۔ مغرب رسول اکرمؐ کو عظیم شخصیت کہتا ہے۔ ان کا شمار تاریخ کے بڑے لوگوں میں کرتا ہے مگر انہیں نبی تسلیم نہیں کرتا۔ مغرب کا دعویٰ ہے کہ چونکہ رسول اکرمؐ پیغمبر نہیں ہیں اس لیے اسلام ’’آسمانی مذہب‘‘ نہیں ہے بلکہ یہ معاذاللہ رسول اکرمؐ کی ایجاد ہے۔ انہوں نے کچھ یہودیت سے لیا کچھ عیسائیت سے لیا اور اس کو جوڑ کر اسلام بنالیا۔ مغرب کا اسلام…

مزید پڑھئے

جاوید چودھری اور شیاطین کی پوجا

اقبال نے کہا تھا وہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات اقبال نے اس شعر میں مسلمانوں کو یہ بنیادی حقیقت بتائی ہے کہ اگر وہ ایک خدا کے آگے سر جھکا دیں تو اس طرح انہیں دنیا کے ہزاروں جھوٹے خدائوں کے آگے سر جھکانے کی ذلت سے نجات مل جائے گی۔ انسان ایک سچے خدا کے آگے سر نہیں جھکاتا تو وہ نسل، زبان اور جغرافیے کے بتوں کو پوجتا ہے، ان کے بت کے آگے سر جھکاتا ہے، دولت کے خدا کی پوجا کرتا ہے۔ طاقت کے بت…

مزید پڑھئے

سیاسی قیادت کی کم نگہی:شریفوں، زرداریوں اور فضل الرحمانوں کی ’’ہولناک‘‘ ناکامیاں

زندگی بیانیوں کی جنگ کا نام ہے۔ جس شخص، جس گروہ، جس جماعت اور جس قوم کا بیانیہ طاقت ور ہوتا ہے وہی بالآخر غالب ہوتی ہے غالب نے کہا تھا: مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی ہیولہ برقِ خرمن کا ہے خونِ گرم دہقان کا لیکن پاکستان میں ’’سیاسی حکومتوں‘‘ کا نعرہ یہ ہے: مری تعمیر میں مضمر ہے ’’ہر صورت‘‘ خرابی کی 1988ء میں بے نظیر بھٹو کی پہلی حکومت اقتدار میں آئی تو صرف دو سال میں ناکام ہوگئی۔ صرف دو سال میں اُن پر کرپشن اور نااہلی کے الزامات لگ گئے۔ بے نظیر…

مزید پڑھئے

مغرب کا ایک پجاری… افضال ریحان

اسلامی دنیا کہنے ہی کو اسلامی ہے۔ ورنہ اس دنیا کی ہر چیز مغرب سے آئی ہوئی ہے۔ اسلامی دنیا کا سیاسی نظام مغرب سے آیا ہے۔ اسلامی دنیا کا معاشی نظام مغرب کی عطا ہے۔ اسلامی دنیا کا عدالتی نظام مغرب کی دین ہے۔ اسلامی دنیا کے تعلیمی بندوبست پر مغرب کی مہر لگی ہوئی ہے۔ ہمارا لباس مغربی ہے، ہماری غذا مغربی ہے، ہماری تفریح مغربی ہے۔ یہاں تک کہ ہماری خواہشیں، آرزوئیں اور تمنائیں بھی مغرب سے آرہی ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ ہمارے بیشتر خوابوں پر میڈاِن امریکا یا میڈاِن یورپ لکھا ہوا ہے۔ اس…

مزید پڑھئے

معاشرتی تقسیم اور شریفوں کی بدمعاشیاں

تحریک پاکستان شخصیات اور سیاسی جماعتوں کا تصادم نہیں تھا۔ اسی تحریک میں جناح بمقابلہ گاندھی اور کانگریس بمقابلہ مسلم لیگ کی فضا نہیں تھی۔ اس تحریک میں ایک مذہب دوسرے مذہب کے مقابل تھا۔ ایک تہذیب دوسری تہذیب کے خلاف صف آرا تھی۔ ایک تاریخ دوسری تاریخ سے پنجہ آزمائی کررہی تھی۔ ایک نظریہ دوسرے نظریہ سے گتھم گتھا تھا۔ چناں چہ پاکستان کی سیاست اور صحافت کو بھی پہلے دن سے آج تک نظریاتی ہونا چاہیے تھا۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوسکا۔ چناں چہ ہماری سیاست اور صحافت پر شخصی، گروہی، طبقاتی اور جماعتی آویزش کا غلبہ…

مزید پڑھئے

عقیدہ

آج سے دس بارہ سال پہلے روزنامہ جسارت میں جاپان میں مقیم ایم عثمان کا ایک مضمون شائع ہوا تھا۔ اس مضمون میں ایم عثمان نے جاپانی معاشرے کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاپان میں قانون کی پاسداری، ایمان داری اور جھوٹ سے گریز کا تجربہ عام ہے انہوں نے اس سلسلے میں کئی مثالیں پیش کرتے ہوئے شاہ فیصل کے حوالے سے ایک واقعہ لکھا تھا۔ واقعے کے مطابق شاہ فیصل جاپان کے دورے پر آئے تو انہوں نے مسجد میں نماز ادا کی اور نماز کے بعد حاضرین سے ملاقات میں انہوں نے پوچھا کہ جاپان…

مزید پڑھئے

پاکستان کیا تھا اور کیا بنادیا گیا

پاکستان کبھی ایک معجزہ تھا آج جادو بھی نہیں ہے۔ پاکستان کبھی اسلام کا قلعہ تھا آج اسلام کی جھگی بھی نہیں ہے۔ پاکستان کبھی ایک سمندر تھا آج ایک تالاب بھی نہیں ہے۔ کبھی پاکستان کی ہر چیز عظیم تھی آج کچھ بھی عظیم نہیں ہے۔ پاکستان کا نظریہ عظیم تھا۔ اس نظریے نے محمد علی جناح کو قائداعظم بنا کر کھڑا کیا۔ قائداعظم صرف افراد کے وکیل تھے پاکستان کے نظریے نے انہیں ایک مذہب، ایک تہذیب، ایک تاریخ اور ایک قوم کا وکیل بنادیا۔ برصغیر کی ملت اسلامیہ ایک بھیڑ تھی پاکستان کے نظریے نے بھیڑ کو…

مزید پڑھئے

مہنگائی کا طوفان اور غربت کا سیلاب

شاعر نے کہا ہے مفلسی سب بہار کھوتی ہے مرد کا اعتبار کھوتی ہے ظاہر ہے کہ یہ پرانے زمانے کا تذکرہ ہے کہ جب مفلسی صرف مرد کا اعتبار کھوتی تھی۔ ہماری دنیا میں تو اب مفلسی عورتوں کیا قوموں تک کا اعتبار غتربود کردیتی ہے۔ کہنے کو ہماری دنیا صرف ایک دنیا ہے مگر دولت کے اعتبار سے اس ایک دنیا میں تین دنیائیں آباد ہیں۔ پہلی دنیا جسے انگریزی میں ’’فرسٹ ورلڈ‘‘ کہا جاتا ہے مالدار قوموں کی دنیا ہے۔ دوسری دنیا ترقی پزیر ممالک کی دنیا ہے جسے انگریزی میں ’’سیکنڈ ورلڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔…

مزید پڑھئے

پاکستانی معاشرے کی ہولناک تقسیم اسباب کیا ہیں؟

:اقبالؔ نے کہا تھا ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے نیل کے ساحل سے لے کر تا بہ خاکِ کاشغر بدقسمتی سے امتِ مسلمہ نے تو اقبال کے اس مشورے پر عمل نہ کیا مگر برصغیر کی ملّتِ اسلامیہ نے 1940ء کی دہائی میں اقبال کی اس آواز کو بڑی توجہ سے سنا اور اس نے تحریکِ پاکستان میں اسلام کی پاسبانی کے لیے ایک ہوکر دکھا دیا۔ دو قومی نظریے کے ظہور اور مطالبۂ پاکستان سے پہلے برصغیر کے مسلمان ہر بنیاد پر تقسیم تھے۔ ان میں فرقوں اور مسالک کے تعصبات پائے جاتے تھے۔ یوپی، سی…

مزید پڑھئے